ہندو اداکار نے خود کشی کی

ہندو اداکار نے خود کشی کی

دکھ ہوا۔

کوئی بھی شخص مسلمان ہوئے بغیر،

گناہوں کی زندگی بسر کرکے،

عین جوانی کی عمر میں،

خود کشی کرکے مرے،

تو دکھ تو ہونا ہی چاہیے۔

کاش خود کشی نہ کرتا،

کاش توبہ کرلیتا،

کاش مسلمان ہوجاتا۔

اب تو بظاہر ابدی جہنم کا مستحق ہوگیا۔

میں اس کےلیے مغفرت کی دعا نہیں کرسکتا کیونکہ

اس کےلیے مغفرت کی دعا کا مطلب یہ ہے

کہ کوئی شخص مسلمان ہوئے بغیر بھی،

گناہوں میں لتھڑ کر بھی،

اور پھر حرام موت مر کر بھی،

حق پر ہوسکتا ہے۔

میں اگر ایسا فرض کرلوں تو میرا اپنا ایمان ضائع ہوجاتا ہے

کیونکہ

میرا قرآن کے اس اعلان پر ایمان ہے کہ حق صرف اور صرف اسلام ہے۔

ہاں، اللہ کے ہاں اگر اس کےلیے کچھ تخفیف ہو، کچھ الاؤنس ہو، کچھ گنجائش ہو، تو اللہ سے زیادہ رحم والا کون ہے؟

ہر پیغمبر نے مغفرت کی دعا صرف مومنوں کےلیے کی ہے۔

ابراہیم علیہ السلام اور عیسی علیہ السلام نے کفار کےلیے مغفرت کی دعا نہیں کی بلکہ ان کا معاملہ اللہ کے سپرد کیا،

چنانچہ میں بھی اس شخص کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیتا ہوں۔

البتہ

اسے برا کہنے سے اگر کسی کو دکھ ہوتا ہو،

تو میں اسے برا نہیں کہوں گا

کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے مرے ہوؤں کو یوں یاد کرنے سے روکا ہے جس سے زندوں کو تکلیف ہوتی ہو،

لیکن

لوگوں کو یہ ضرور یاد دلانا چاہوں گا

کہ اس کے انجام سے عبرت پکڑو،

اپنے انجام کی فکر کرو،

دنیا کی چکاچوند تمھیں غافل نہ کردے،

اصل کامیابی آخرت کی ہے،

اصل ناکامی بھی آخرت کی ہے،

اور

دل کا اطمینان صرف اللہ کی یاد میں ہے۔

ڈاکٹر مشتاق احمد