ہیرو پیدا ہوتے رہیں گے  ۔ ۔

لالی وڈ سے بالی وڈ سے ہالی وڈ تک کی فلموں میں یہ تھیم تسلسل کے ساتھ دکھائی جاتی رہی ہے کہ جب ظلم قانون کا روپ دھار لے تو جو شخص اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑا ہوتا ہے، یہاں تک کہ ظالموں کو ٹھکانے تک لگادیتا ھے اسے “ہیرو” کہا جاتا ہے۔

تمام فلم بینوں کے ضمیر “ہیرو” کے ان اقدامات کی تائید کرتے ہیں، یہاں تک کہ اکثر فلموں میں تو آخر میں ہیرو کو چھوٹی موٹی سزا دیکر چھوڑ دیا جاتا ہے اور اس فیصلے کو مبنی بر عدل سمجھا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

تو کیا سمجھتے ہو کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

تم دنیا کی ڑیڑھ ارب آبادی کی شہ رگ سے بھی عزیز ہستی کا مذاق بناؤ گے،

اس عمل کو قانونی تحفظ دو گے،

اسکے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر ریلیاں نکالو گے، اور کوئی ایسا جنم نہیں لے گا جسے یہ ڈیڑھ ارب لوگ “ہیرو” سمجھیں گے؟تف ہے تمہاری عقلوں پر۔

یہ ہیرو پیدا ہوتے رہیں گے، یہاں تک کہ جہالت پر مبنی اس عمل کو تم جرم نہیں قرار دیتے۔

ایسے ہیرو کے ہر اقدام کے قصور وار تم خود ہو۔